Dada ke Gyan mein jo Shakti hai wo Shakti Bhajan | दादा के ज्ञान में वो शक्ति है वो ही दर्पण को भजन
Dada ke gyaan mein wo shakti hai
दादा के ज्ञान में वो शक्ति है
दादा के ज्ञान में वो शक्ति है, वो ही दर्पण को साफ़ करती है – २
दादा ने बीज जो उगाए हैं, एक दिन उनसे फ़ल निकलते हैं – २
जब से डोरी गुरु से जोड़ी है, तब से जीवन गुरु ये तेरा है – २
अब तो दूजा नज़र नहीं आता, सब में तेरी ही झलक दिखती है – २
देह में सब विकार होते हैं, गुरु देह से ही मुक्त करते हैं – २
एक अहंकार जब निकल जाता, सब विकार खुद-ब-खुद निकलते हैं – २
रंग लाएगी सच की ये महफ़िल, मिल गई सतगुरु से है मंज़िल – २
अब तो सच ही हमारा जीवन है, ज़िन्दगी सच में ही गुज़रती है – २
دادا کے گيان میں وُه شڪتي ہے
دادا کے گيان میں وُه شڪتي ہے، وُه ہی دارپَن کو صاف کرتی ہے – 2
دادا نے بیج جو اگایا ہے، ایک دن ان سے پھل نکلتے ہیں – 2
جَب سے ڈوری گُرُو سے جڑی ہے، تَب سے جیوَن گُرُو یہ تیرا ہے – 2
اب تو دوسرا نظر نہیں آتا، سب میں تیری ہی جھلک دِکھتی ہے – 2
دے میں سب بیکار ہوتے ہیں، گُرُو دے سے ہی مکت کرتے ہیں – 2
ایک اَھنکار جب نکل جاتا ہے، سب بیکار خود بہ خود نکلتے ہیں – 2
رنگ لائے گی سچ کی یہ محفل، مل گئی ستگُرُو سے ہے منزل – 2
اب تو سچ ہی ہمارا جیوَن ہے، زندگی سچ میں ہی گزرتی ہے – 2
دادا کے علم میں وہ طاقت ہے، وہی آئینے کو صاف کرتی ہے
دادا کے علم میں وہ طاقت ہے، وہی آئینے کو صاف کرتی ہے – ۲
دادا نے بیج جو اگائے ہیں، ایک دن ان سے پھل نکلتے ہیں – ۲
۱. جب سے ڈوری گرو سے جوڑی ہے، تب سے زندگی گرو یہ تیرا ہے – ۲
اب تو دوسرا نظر نہیں آتا، سب میں تیری ہی جھلک دکھتی ہے – ۲
۲. جسم میں سب وکار ہوتے ہیں، گرو جسم سے ہی آزاد کرتے ہیں – ۲
ایک اہنکار جب نکل جاتا، سب وکار خود بخود نکلتے ہیں – ۲
۳. رنگ لائے گی سچ کی یہ محفل، مل گئی سچو گرو سے ہے منزل – ۲
اب تو سچ ہی ہمارا زندگی ہے، زندگی سچ میں ہی گزرتی ہے – ۲