Kaun Kehta Hai Ki Didar Nahi Hota Hai Bhajan| कौन कहता है कि दीदार नहीं होता है भजन
Kaun kehta hai ki didar nahi hota hai
Kaun kehta hai ki didar nahi hota hai – 2,
Aadmi khud hi talabgar, nahi hota hai – 2
1. Tum use pyaar karo, woh na tumhe pyaar kare – 2,
Bekhabar itna toh Kartar, nahi hota hai – 2
2. Tum pukaro toh sahi, hriday se ek baar use – 2,
Dekhna kaise woh sakar, nahi hota hai – 2
3. Jab pukarte hain bhakt, apni khudi ko mitaakar – 2,
Toh phir Bhagwan se inkaar, nahi hota hai – 2
4. Tum apni khudi ko, nahi mitaate ho – 2,
Toh phir Bhagwan ka didar, nahi hota hai – 2
कौन कहता है कि दीदार नहीं होता है
कौन कहता है कि दीदार नहीं होता है – २,
आदमी खुद ही तलबगार, नहीं होता है – २
१. तुम उसे प्यार करो, वो ना तुम्हें प्यार करे – २,
बेख़बर इतना तो करतार, नहीं होता है – २
२. तुम पुकारो तो सही, हृदय से एक बार उसे – २,
देखना कैसे वो साकार, नहीं होता है – २
३. जब बुलाते हैं भगत, अपनी खुदी को मिटाकर – २,
तो फिर भगवान से इन्कार, नहीं होता है – २
४. तुम अपनी खुदी को, नहीं मिटाता है – २,
तो फिर भगवान का दीदार, नहीं होता है – २
کون کہتا ہے کہ دیدار نہیں ہوتا ہے - ۲،
،کون کہتا ہے کہ دیدار نہیں ہوتا ہے – ۲،
آدمی خود ہی طلبگار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۱۔ تم اُسے پیار کرو، وہ نہ تمہیں پیار کرے – ۲،
بےخبر اتنا تو کرتار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۲۔ تم پُکارو تو صحیح، دل سے ایک بار اُسے – ۲،
دیکھنا کیسے وہ ساکار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۳۔ جب پُکارتے ہیں بھکت، اپنی خودی کو مٹاکر – ۲،
تو پھر خداوند سے انکار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۴۔ تم اپنی خودی کو، نہیں مٹاتے ہیں – ۲،
تو پھر خدا کا دیدار، نہیں ہوتا ہے – ۲
کون کہتا ہے کہ دیدار نہیں ہوتا ہے - ۲،
،کون کہتا ہے کہ دیدار نہیں ہوتا ہے – ۲،
آدمی خود ہی طلبگار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۱۔ تم اُسے پیار کرو، وہ نہ تمہیں پیار کرے – ۲،
بےخبر اتنا تو کرتار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۲۔ تم پُکارو تو صحیح، دل سے ایک بار اُسے – ۲،
دیکھنا کیسے وہ ساکار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۳۔ جب پُکارتے ہیں بھکت، اپنی خودی کو مٹاکر – ۲،
تو پھر خداوند سے انکار، نہیں ہوتا ہے – ۲
۴۔ تم اپنی خودی کو، نہیں مٹاتے ہیں – ۲،
تو پھر خدا کا دیدار، نہیں ہوتا ہے – ۲